اے اہل ایمان ! توبہ کرو اللہ کی جناب میں خالص توبہ۔ امید ہے تمہارا رب تم سے تمہاری برائیوں کو دور کردے گا اور تمہیں داخل کرے گا ایسے باغات میں جن کے دامن میں ندیاں بہتی ہوں گی جس دن اللہ اپنے نبی ﷺ کو اور ان کے ساتھ ایمان لانے والوں کو رسوا نہیں کرے گا۔ (اُس دن) ان کا نور دوڑتا ہوگا ان کے سامنے اور ان کے داہنی طرفوہ کہتے ہوں گے : اے ہمارے رب ! ہمارے لیے ہمارے نور کو کامل کر دے اور تو ہمیں بخش دے یقینا تو ہر شے پر قادر ہے۔
اللہ نے مثال بیان کی ہے کافروں کے لیے نوح ؑ کی بیوی اور لوط ؑ کی بیوی کی۔ وہ دونوں ہمارے دو بہت صالح بندوں کے عقد میں تھیں تو انہوں نے ان سے خیانت کی تو وہ دونوں اللہ کے مقابل میں ان کے کچھ بھی کام نہ آسکے اور (آخرت میں) کہہ دیاجائے گا کہ تم دونوں داخل ہوجائو آگ میں دوسرے سب داخل ہونے والوں کے ساتھ۔
اور اہل ِا یمان (خواتین) کے لیے اللہ نے مثال بیان کی ہے فرعون کی بیوی کی۔ جب اس نے کہا : اے میرے پروردگار ! ُ تو میرے لیے بنا دے اپنے پاس ایک گھر جنت میں اور مجھے نجات دے دے فرعون سے بھی اور اس کے عمل سے بھی اور مجھے اس ظالم قوم سے (جلد از جلد) چھٹکارا دلا دے۔
اور عمران کی بیٹی مریم ؑ جس نے اپنی عصمت کی حفاظت کی تو ہم نے اس میں اپنی روح میں سے پھونکا اور اس نے تصدیق کی اپنے رب کی تمام باتوں کی اور اس کی کتابوں کی اور وہ بہت ہی فرمانبرداروں میں سے تھیں۔