7) اے ایمان والو ! یہود و نصاریٰ کو اپنادلی دوست (حمایتی اور پشت پناہ) نہ بنا ؤوہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں اور تم میں سے جو کوئی ان سے دلی دوستی رکھے گا تو وہ ان ہی میں سے ہوگا یقینا اللہ ایسے ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا
تو تم دیکھتے ہو ان لوگوں کو جن کے دلوں میں روگ ہے وہ انہی کے اندر گھسنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں وہ کہتے ہیں ہمیں اندیشہ ہے کہ ہم گردش زمانہ (اور کسی مصیبت کے چکر) میں نہ پھنس جائیں تو بہت ممکن ہے اللہ تعالیٰ جلد ہی فتح لے آئے یا اپنے پاس سے کوئی اور فیصلہ صادر فرما دے تو پھر جو کچھ وہ اپنے دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں اس پر انہیں نادم ہونا پڑے
اور (اس وقت) اہل ایمان کہیں گے کیا یہ وہی لوگ ہیں جو اللہ کی قسمیں کھا کھا کر کہتے تھے کہ وہ تو تمہارے ساتھ ہیں ان کے تمام اعمال اکارت ہوجائیں گے اور وہ خسارے والے بن کر رہ جائیں گے
اے ایمان والو ! جو کوئی بھی پھر گیا تم میں سے اپنے دین سے تو اللہ (کو کوئی پرواہ نہیں وہ) عنقریب (تمہیں ہٹا کر) ایک ایسی قوم کو لے آئے گا جنہیں اللہ محبوب رکھے گا اور وہ اسے محبوب رکھیں گے وہ اہل ایمان کے حق میں بہت نرم ہوں گے) کافروں پر بہت بھاری ہوں گے اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کا کوئی خوف نہیں کریں گے یہ اللہ کا فضل ہے جس کو چاہے عطا کرتا ہے اور اللہ بہت وسعت رکھنے والا سب کچھ جاننے والا ہے۔