یقیناً فرعون نے بہت سرکشی کی تھی زمین (مصر) میں اور اس نے تقسیم کردیا تھا اس کے باسیوں کو گروہوں میں اس نے دبا رکھا تھا ان میں سے ایک گروہ کو وہ ان کے بیٹوں کو ذبح کردیتا تھا اور ان کی عورتوں کو زندہ رہنے دیتا تھا یقیناً وہ فساد مچانے والوں میں سے تھا
اور ہم نے وحی کردی موسیٰ ؑ کی والدہ کو کہ تم اسے دودھ پلاتی رہو اور جب تمہیں اس کے بارے میں اندیشہ ہو تو اسے دریا میں ڈال دینا اور نہ خوف کھانا اور نہ رنجیدہ ہونا ہم اسے لوٹانے والے ہیں تمہاری طرف اور اسے بنانے والے ہیں رسولوں میں سے
تو اسے اٹھا لیا فرعون کے گھر والوں نے تاکہ وہ بن جائے ان کے لیے دشمن اور پریشانی (کا باعث) یقیناً فرعون ہامان اور ان کے سب لشکر (اپنی تدبیر میں) خطاکار تھے
اور فرعون کی بیوی نے کہا کہ یہ آنکھوں کی ٹھنڈک ہوگا میرے لیے بھی اور تمہارے لیے بھی تم اسے قتل مت کرو کیا عجب کہ یہ ہمیں کوئی فائدہ پہنچائے یا ہم اسے بیٹا ہی بنا لیں اور وہ (انجام سے) بالکل بیخبر تھے
اور (ادھر) موسیٰ ؑ کی ماں کا دل حوصلہ چھوڑ بیٹھا قریب تھا کہ وہ اس (راز) کو ظاہر ہی کردیتی اگر ہم نے اس کے دل کو مضبوط نہ کردیا ہوتا تاکہ وہ ہوجائے ایمان والوں میں سے