۟

اور اے میرے رب ! میں تیری پناہ طلب کرتا ہوں اس سے کہ وہ میرے پاس آئیں
۟ۙ
یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت سر پر آن کھڑی ہوگی تو وہ کہے گا : پروردگار ! مجھے ذرا واپس بھیج دے
۟
تا کہ جو کچھ میں چھوڑ کر آیا ہوں اس میں نیک کام کروں۔ ہرگز نہیں یہ محض ایک بات ہے جو وہ کہے گا اور اب ان کے پیچھے ایک برزخ حائل ہے اس دن تک جب وہ اٹھائے جائیں گے
۟
پھر جب صور میں پھونک ماری جائے گی تو اس دن ان میں کوئی نسبی تعلق نہیں رہے گا اور نہ ہی وہ ایک دوسرے کو پوچھیں گے
۟
تو جن کے (نیک اعمال کے) پلڑے بھاری ہوں گے تو وہی فلاح پانے والے ہوں گے
۟ۚ
اور جن کے (نیک اعمال کے) پلڑے ہلکے ہوں گے تو وہی ہوں گے جنہوں نے خود کو ہلاکت میں ڈالا وہ جہنم میں رہیں گے ہمیشہ ہمیش
۟
آگ ان کے چہروں کو جھلسا دے گی اور وہ اس کے اندر بدشکل ہوجائیں گے
۟
(ان سے کہا جائے گا) کیا میری آیات تمہیں پڑھ کر نہیں سنائی جاتی تھیں تو تم ان کو جھٹلایا کرتے تھے
۟
وہ کہیں گے : اے ہمارے پروردگار ! ہماری بدبختی ہم پر غالب آگئی تھی اور (ہم تسلیم کرتے ہیں کہ) ہم گمراہ لوگ تھے
۟
اے ہمارے پروردگار ! (ایک بار) ہمیں یہاں سے نکال دے اگر ہم دوبارہ یہی کریں تو پھر ہم واقعی ظالم ہوں گے
۟
اللہ فرمائے گا : اب تم ذلیل و خوار ہو کر اسی میں پڑے رہو اور مجھ سے بات نہ کرو
۟ۚۖ
یقیناً میرے بندوں میں کچھ وہ لوگ بھی تھے جو کہا کرتے تھے کہ اے ہمارے پروردگار ! ہم ایمان لے آئے ہیں بسُ تو ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما اور تو تمام رحم کرنے والوں سے بہتررحم فرمانے والا ہے
۟
تو تم نے ان کا مذاق اڑایا تھا یہاں تک کہ ان لوگوں (کا تمسخر اڑانے کی مصروفیت) نے تمہیں میرا ذکر بھلادیا اور تم ان پر ہنستے ہی رہتے
۟
آج میں نے ان کو بدلہ دیا ہے ان کے صبر کے طفیل کہ آج یقیناً وہی کامیاب ہیں
۟
(پھر) وہ ان سے پوچھے گا کہ تم لوگ کتنا عرصہ زمین میں رہے ہو سالوں کی گنتی میں
۟
وہ کہیں گے کہ ہم تو رہے ہیں (وہاں) بس ایک دن یا دن کا کچھ حصہ تو آپ پوچھ لیں حساب کتاب والوں سے
۟
اللہ فرمائے گا کہ (واقعتا) تم لوگ نہیں رہے ہو مگر بہت تھوڑا ہی عرصہ کاش کہ تم لوگ جانتے ہوتے
Notes placeholders