اور انہوں نے ہرگز اللہ کی قدر نہ پہچانی جیسا کہ اس کا حق تھا جب انہوں نے کہا کہ نہیں اتاری ہے اللہ نے کسی بھی انسان پر کوئی بھی چیز آپ ﷺ پوچھئے کہ پھر کس نے اتاری تھی وہ کتاب جو موسیٰ لے کر آئے تھے جو خود نور (روشن) تھی اور لوگوں کے لیے ہدایت بھی تھی ؟ تم نے اسے ورق ورق کردیا ہے اس (کے احکام) میں سے کچھ کو ظاہر کرتے ہو اور اکثر کو چھپا کر رکھتے ہو اور تمہیں سکھائی گئی تھیں (تورات کے ذریعے سے) وہ سب باتیں جو نہ تم جانتے تھے اور نہ تمہارے آباء و اَجداد کہیے (یہ سب نازل کیا تھا) اللہ نے پھر ان کو چھوڑ دیجیے کہ یہ اپنی کج بحثیوں کے اندر کھیلتے رہیں
اور (اسی طرح کی) یہ ایک کتاب ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے بڑی بابرکت ہے تصدیق کرنے والی ہے اس کی جو اس کے سامنے موجود ہے تاکہ آپ ﷺ خبردار کردیں اُمُّ القریٰ (مکہ) اور اس کے آس پاس کے لوگوں کو اور وہ لوگ جو آخرت پر ایمان رکھتے ہیں اس (قرآن) پر بھی ایمان لے آئیں گے اور وہی اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں
اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جس نے کوئی بات گھڑ کر اللہ سے منسوب کردی یا (اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا) جو یہ کہے کہ مجھ پر وحی کی گئی ہے جب کہ اس پر کچھ بھی وحی نہ کی گئی ہو اور جو کہے کہ میں بھی اتار سکتا ہوں جیسا کلام اللہ نے اتارا ہے اور کاش تم دیکھ سکتے جبکہ یہ ظالم موت کی سختیوں میں ہوں گے اور فرشتے اپنے ہاتھ آگے بڑھا رہے ہوں گے (اور کہہ رہے ہوں گے) کہ نکالو اپنی جانیں آج تمہیں ذلت کا عذاب دیا جائے گا بسبب اس کے جو تم کہتے رہے تھے اللہ کی طرف منسوب کر کے ناحق باتیں اور جو تم اللہ کی آیات سے متکبرانہ اعراض کرتے رہے تھے
(پھر ان سے کہا جائے گا) اور اب آگئے ہونا ! ہمارے پاس اکیلے اکیلے جیسا کہ ہم نے تمہیں پیدا کیا تھا پہلی مرتبہ اور تم چھوڑ آئے ہو اپنے پیچھے وہ سب کچھ جس میں ہم نے تمہیں لپیٹ دیا تھا اور ہم نہیں دیکھ رہے تمہارے ساتھ تمہارے وہ سفارشی بھی جن کے بارے میں تمہیں زعم تھا کہ وہ تمہارے معاملے میں شریک ہیں اب تمہارے مابین سارے رشتے ٹوٹ چکے اور وہ سب چیزیں تم سے گم ہوگئیں جن کا تم زعم کیا کرتے تھے