คุณกำลังอ่าน tafsir สำหรับกลุ่มโองการ 40:51 ถึง 40:55
اِنَّا
لَنَنْصُرُ
رُسُلَنَا
وَالَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا
فِی
الْحَیٰوةِ
الدُّنْیَا
وَیَوْمَ
یَقُوْمُ
الْاَشْهَادُ
۟ۙ
یَوْمَ
لَا
یَنْفَعُ
الظّٰلِمِیْنَ
مَعْذِرَتُهُمْ
وَلَهُمُ
اللَّعْنَةُ
وَلَهُمْ
سُوْٓءُ
الدَّارِ
۟
وَلَقَدْ
اٰتَیْنَا
مُوْسَی
الْهُدٰی
وَاَوْرَثْنَا
بَنِیْۤ
اِسْرَآءِیْلَ
الْكِتٰبَ
۟ۙ
هُدًی
وَّذِكْرٰی
لِاُولِی
الْاَلْبَابِ
۟
فَاصْبِرْ
اِنَّ
وَعْدَ
اللّٰهِ
حَقٌّ
وَّاسْتَغْفِرْ
لِذَنْۢبِكَ
وَسَبِّحْ
بِحَمْدِ
رَبِّكَ
بِالْعَشِیِّ
وَالْاِبْكَارِ
۟
3

پیغمبر اور پیغمبر کے پیروؤں کےلیے خدا کی مددکا یقینی وعدہ ہے۔ مگر اس مدد کا استحقاق ہمیشہ صبر کے بعد پیدا ہوتا ہے۔ صبر کی یہ اہمیت اس ليے ہے تاکہ اہل حق مکمل طورپر اہل حق ٹھہریں اور ظالم مکمل طورپر ظالم ثابت ہوجائیں۔ اس تفریقی مرحلہ کو لانے کےلیے اہلِ حق کو یک طرفہ طورپر صبر کرنا پڑتاہے۔

اہل حق کا یہ صبر انھیں دنیا میں خدا کی مدد کا مستحق بناتا ہے۔ اور اسی صبر کے ذریعہ وہ اس قابل ثابت ہوتے ہیں کہ وہ قیامت کے دن ظالموں کے مقابلہ میں خدا کے گواہ بن کر کھڑے ہوں۔

خدا کی طرف سے کتاب آتی ہے وہ انسانوں کی ہدایت اور نصیحت ہی کےلیے آتی ہے۔ مگر یہ نصیحت صرف ان لوگوں کو فائدہ دیتی ہے جو عقل والے ہوں۔ یعنی وہ لوگ جو مصلحتوں میں بندھے ہوئے نہ ہوں۔ جو نفسیاتی پیچیدگیوں سے آزاد ہو کر اس پر غور كر سكيں، جو باتوں کو دلیل کے اعتبار سے جانچتے ہوں، نہ کہ کسی اور اعتبار سے۔ یہی خدا کی ہدایت کے ساتھ عقل والا معاملہ کرنا ہے۔ جو لوگ خدا کی ہدایت کے ساتھ بے عقلی کا معاملہ کریں وہ ظالم ہیں اور جو لوگ خدا کی ہدایت کے ساتھ عقل والا معاملہ کریں وہی وہ لوگ ہیں جو کامیاب ہوئے۔