คุณกำลังอ่าน tafsir สำหรับกลุ่มโองการ 21:7 ถึง 21:9
وَمَاۤ
اَرْسَلْنَا
قَبْلَكَ
اِلَّا
رِجَالًا
نُّوْحِیْۤ
اِلَیْهِمْ
فَسْـَٔلُوْۤا
اَهْلَ
الذِّكْرِ
اِنْ
كُنْتُمْ
لَا
تَعْلَمُوْنَ
۟
وَمَا
جَعَلْنٰهُمْ
جَسَدًا
لَّا
یَاْكُلُوْنَ
الطَّعَامَ
وَمَا
كَانُوْا
خٰلِدِیْنَ
۟
ثُمَّ
صَدَقْنٰهُمُ
الْوَعْدَ
فَاَنْجَیْنٰهُمْ
وَمَنْ
نَّشَآءُ
وَاَهْلَكْنَا
الْمُسْرِفِیْنَ
۟
3

جو لوگ یہ کہہ کہ پیغمبر کا انکار کرتے تھے کہ یہ تو ہماری طرح کے ایک انسان ہیں، ان سے کہاگیا کہ اگر تم اپنے اس اعتراض میں سنجیدہ ہو تو تمھارے لیے معاملہ کو سمجھنا کچھ مشکل نہیں۔ بہت سی گزری ہوئی ہستیاں جن کو تم پیغمبر تسلیم کرتے ہو، ان کے جاننے والے موجود ہیں۔ پھر ان جاننے والوں سے تحقیق کر لو کہ وہ انسان تھے یا غیر انسان اگر وہ انسان تھے تو موجودہ پیغمبر کو تم صرف اس بنا پر کیسے رد کرسکتے ہو کہ وہ ایک ماں باپ کے ذریعہ عام انسان کی طرح پیدا ہوئے ہیں۔

گزشتہ پیغمبروں کی تاریخ یہ بھی بتاتی ہے کہ ان کا اقرار یا انکار لوگوں کے لیے محض سادہ قسم کا اقرار یا انکار نہ تھا۔ اس نے دونوں گروہوں کے لیے واضح طورپر الگ الگ نتیجہ پیدا کیا۔ اقرار کرنے والوں نے نجات پائی اور انکار کرنے والے ہلاک کردئے گئے۔ اس لیے اس معاملہ میں تم کو حد درجہ سنجیدہ ہونا چاہیے۔