Anda sedang membaca tafsir untuk kumpulan ayat dari 28:68 hingga 28:70
وَرَبُّكَ
یَخْلُقُ
مَا
یَشَآءُ
وَیَخْتَارُ ؕ
مَا
كَانَ
لَهُمُ
الْخِیَرَةُ ؕ
سُبْحٰنَ
اللّٰهِ
وَتَعٰلٰی
عَمَّا
یُشْرِكُوْنَ
۟
وَرَبُّكَ
یَعْلَمُ
مَا
تُكِنُّ
صُدُوْرُهُمْ
وَمَا
یُعْلِنُوْنَ
۟
وَهُوَ
اللّٰهُ
لَاۤ
اِلٰهَ
اِلَّا
هُوَ ؕ
لَهُ
الْحَمْدُ
فِی
الْاُوْلٰی
وَالْاٰخِرَةِ ؗ
وَلَهُ
الْحُكْمُ
وَاِلَیْهِ
تُرْجَعُوْنَ
۟
3

اللہ تعالیٰ انسانوں کو پیدا کرتاہے۔ پھر انسانوں میں سے کسی شخص کو وہ کسی خاص کام کےلیے منتخب کرلیتا ہے۔ یہ انتخاب اس کے ذاتی تقدس کی بناپر نہیں ہوتا۔ بلکہ خدا کے اپنے فیصلہ کے تحت ہوتا ہے۔ اس ليے ایسی شخصیتوں کو مقدس مان کر ان کو خدا کا درجہ دینا سراسر بے بنیاد ہے۔ خدا کی دنیا میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔

آدمی حق کا انکار کرنے کے لیے زبان سے کچھ الفاظ بول دیتاہے۔ مگر اس کے دل میں کچھ اور بات ہوتی ہے۔ وہ ذاتی مصلحتوں کی بنا پر حق کو نہیں مانتا اور الفاظ کے ذریعہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ دلیل اور معقولیت کی بنا پر اس کا انکار کر رہا ہے۔ آخرت میں یہ پردہ باقی نہیں رہے گا۔ اس وقت کھلے طور پر معلوم ہوجائے گا کہ اس کے دل میں کچھ اور تھا مگر اپنی بڑائی کو باقی رکھنے کے لیے وہ کچھ دوسرے الفاظ بولتارہا۔