Stai leggendo un tafsir per il gruppo di versi 40:21 a 40:22
اَوَلَمْ
یَسِیْرُوْا
فِی
الْاَرْضِ
فَیَنْظُرُوْا
كَیْفَ
كَانَ
عَاقِبَةُ
الَّذِیْنَ
كَانُوْا
مِنْ
قَبْلِهِمْ ؕ
كَانُوْا
هُمْ
اَشَدَّ
مِنْهُمْ
قُوَّةً
وَّاٰثَارًا
فِی
الْاَرْضِ
فَاَخَذَهُمُ
اللّٰهُ
بِذُنُوْبِهِمْ ؕ
وَمَا
كَانَ
لَهُمْ
مِّنَ
اللّٰهِ
مِنْ
وَّاقٍ
۟
ذٰلِكَ
بِاَنَّهُمْ
كَانَتْ
تَّاْتِیْهِمْ
رُسُلُهُمْ
بِالْبَیِّنٰتِ
فَكَفَرُوْا
فَاَخَذَهُمُ
اللّٰهُ ؕ
اِنَّهٗ
قَوِیٌّ
شَدِیْدُ
الْعِقَابِ
۟
3

دنیا کی تاریخ میں کثرت سے ایسے واقعات ہیں کہ ایک قوم ابھری اور پھر مٹ گئی۔ ایک قوم جس نے زمین پر شاندار تمدن کھڑا کیا، آج اس کا تمدن کھنڈر کی صورت میں زمین کے نیچے دبا ہوا پڑا ہے۔ ایک قوم جس کو کسی وقت ایک زندہ واقعہ کی حیثیت حاصل تھی، آج وہ صرف ایک تاریخی واقعہ کے طورپر قابل ذکر سمجھی جاتی ہے۔

اس قسم کے واقعات لوگوں کےلیے معلوم واقعات ہیں مگر لوگوں نے ان واقعات کو ارضی حوادث یا سیاسی انقلاب کے خانہ میں ڈال رکھا ہے۔لیکن اصل حقیقت یہ ہے کہ یہ سب خدائی فیصلے تھے جو سچائی کے انکار کے نتیجے میںان قوموں پر نازل ہوئے۔ اگرہم کو وہ نگاہ حاصل ہو جس سے ہم معنوی حقیقتوں کو دیکھ سکیں تو ہم کو نظر آئے گا کہ ہر واقعہ خدا کے فرشتوں کے ذریعہ انجام پارہا تھا، اگر چہ بظاہر دیکھنے والوں کو وہ دنیوی اسباب کے تحت ہوتا ہوا دکھائی دیا۔