Anda sedang membaca tafsir untuk sekelompok ayat dari 56:5 hingga 56:6
وَّبُسَّتِ
الْجِبَالُ
بَسًّا
۟ۙ
فَكَانَتْ
هَبَآءً
مُّنْۢبَثًّا
۟ۙ
3

وبست ............ بثا (6) (54:5 تا 6) ” اور پہاڑ اس طرح ریزہ ریزہ کردیئے جائیں گے کہ پراگندہ غبار بن کر رہ جائیں گے۔ “

اس خوف کا کیا عالم ہوگا کہ زمین مسلسل ہل رہی ہوگی اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں گے اور غبار کے ذرات کی طرح فضائے آسمان میں بکھر جائیں گے۔ کتنے ہی جاہل ہیں وہ لوگ جو اپنے آپ کو اس خطرے سے دو چار کرتے ہیں۔ اس طرح کہ وہ آخرت کا انکار کرتے ہیں اور اللہ کے ساتھ شرک کرتے ہیں۔ زمین اور پہاڑوں کا یہ حشر ہوگا تو انسان کیا کرسکیں گے۔

سورة کا آغاز اس خوفناک فضا میں ہوتا ہے۔ انسانی احساس و شعور پر ڈر چھا جاتا ہے۔ یہ ہوگا وہ عظیم واقعہ جس کا کافر انکار کرتے ہیں۔ مشرکین اسے جھٹلاتے ہیں۔ یہ ہے اس سورة کا پہلا منظر جس میں زمین متزلزل ، پہاڑ ریزہ ریزہ اور تمام چیزوں کو زیروزبر کردیا جائے گا۔