Anda sedang membaca tafsir untuk sekelompok ayat dari 41:15 hingga 41:18
فَاَمَّا
عَادٌ
فَاسْتَكْبَرُوْا
فِی
الْاَرْضِ
بِغَیْرِ
الْحَقِّ
وَقَالُوْا
مَنْ
اَشَدُّ
مِنَّا
قُوَّةً ؕ
اَوَلَمْ
یَرَوْا
اَنَّ
اللّٰهَ
الَّذِیْ
خَلَقَهُمْ
هُوَ
اَشَدُّ
مِنْهُمْ
قُوَّةً ؕ
وَكَانُوْا
بِاٰیٰتِنَا
یَجْحَدُوْنَ
۟
فَاَرْسَلْنَا
عَلَیْهِمْ
رِیْحًا
صَرْصَرًا
فِیْۤ
اَیَّامٍ
نَّحِسَاتٍ
لِّنُذِیْقَهُمْ
عَذَابَ
الْخِزْیِ
فِی
الْحَیٰوةِ
الدُّنْیَا ؕ
وَلَعَذَابُ
الْاٰخِرَةِ
اَخْزٰی
وَهُمْ
لَا
یُنْصَرُوْنَ
۟
وَاَمَّا
ثَمُوْدُ
فَهَدَیْنٰهُمْ
فَاسْتَحَبُّوا
الْعَمٰی
عَلَی
الْهُدٰی
فَاَخَذَتْهُمْ
صٰعِقَةُ
الْعَذَابِ
الْهُوْنِ
بِمَا
كَانُوْا
یَكْسِبُوْنَ
۟ۚ
وَنَجَّیْنَا
الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا
وَكَانُوْا
یَتَّقُوْنَ
۟۠
3

آدمی ایک ایسی دنیا میں ہے جہاں زمین وآسمان کی عظمتیں اس کی بڑائی کی نفی کررہی ہیں۔ جہاں موت کا واقعہ ہر روز انسان کو حقیر اور بے زور ثابت کررہا ہے۔ اس کے باوجود آدمی بڑا بنتا ہے۔ پھر بھی وہ اس گمان میں رہتا ہے کہ وہ زور والا ہے۔

خدابار بار حقیقت کا اعلان کراتا ہے۔ وہ بار بار انسان کی بڑائی کے دعوے کو باطل ثابت کررہا ہے۔ مگر کوئی اس وقت تک نصیحت نہیں لیتا جب تک اسے مٹا نہ دیا جائے۔ عاد وثمود اور دوسری قوموں کے کھنڈر اسی کی مثال ہیں۔ انھوں نے جن دنوں کو اپنے ليے مبارک سمجھ رکھا تھا وہی دن خدا کے حکم سے ان کےلیے منحوس دن بن کررہ گئے۔