Anda sedang membaca tafsir untuk sekelompok ayat dari 40:79 hingga 40:81
اَللّٰهُ
الَّذِیْ
جَعَلَ
لَكُمُ
الْاَنْعَامَ
لِتَرْكَبُوْا
مِنْهَا
وَمِنْهَا
تَاْكُلُوْنَ
۟ؗ
وَلَكُمْ
فِیْهَا
مَنَافِعُ
وَلِتَبْلُغُوْا
عَلَیْهَا
حَاجَةً
فِیْ
صُدُوْرِكُمْ
وَعَلَیْهَا
وَعَلَی
الْفُلْكِ
تُحْمَلُوْنَ
۟ؕ
وَیُرِیْكُمْ
اٰیٰتِهٖ ۖۗ
فَاَیَّ
اٰیٰتِ
اللّٰهِ
تُنْكِرُوْنَ
۟
3

انسان کو اپنی زندگی اور تمدن کےلیے بہت سی چیزوں کی ضرورت ہے۔ مثلاً غذا، سواری، مختلف قسم کی صنعتیں، سامان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانا۔ یہ سب چیزیں موجودہ دنیا میں وافر مقدار میں موجود ہیں۔ خدا نے دنیا کی چیزوں کو اس طرح بنایا ہے وہ ہمیشہ انسان کے تابع رہیں اور انسان ان کو اپنی ضرورتوں کےلیے جس طرح چاہے استعمال کرسکے۔

یہ تمام چیزیں گویا خدا کی نشانیاں ہیں۔ وہ غیبی حقیقتوں کا مادی زبان میں اعلان کررہی ہیں۔ یہ اعلان اگرچہ بالواسطہ زبان میں ہے مگر انسان کا بھلا اسی میں ہے کہ وہ بالواسطہ زبان میں کہی ہوئی بات کو سمجھے۔ کیوں کہ خدا جب براہِ راست زبان میں کلام کرے تو وہ مہلتِ عمل کے ختم ہونے کا اعلان ہوتا ہے، نہ کہ عمل شروع کرنے کا۔