Anda sedang membaca tafsir untuk sekelompok ayat dari 40:18 hingga 40:20
وَاَنْذِرْهُمْ
یَوْمَ
الْاٰزِفَةِ
اِذِ
الْقُلُوْبُ
لَدَی
الْحَنَاجِرِ
كٰظِمِیْنَ ؕ۬
مَا
لِلظّٰلِمِیْنَ
مِنْ
حَمِیْمٍ
وَّلَا
شَفِیْعٍ
یُّطَاعُ
۟ؕ
یَعْلَمُ
خَآىِٕنَةَ
الْاَعْیُنِ
وَمَا
تُخْفِی
الصُّدُوْرُ
۟
وَاللّٰهُ
یَقْضِیْ
بِالْحَقِّ ؕ
وَالَّذِیْنَ
یَدْعُوْنَ
مِنْ
دُوْنِهٖ
لَا
یَقْضُوْنَ
بِشَیْءٍ ؕ
اِنَّ
اللّٰهَ
هُوَ
السَّمِیْعُ
الْبَصِیْرُ
۟۠
3

آیت نمبر 18 تا 20

آزفہ کے معنی ہوتے ہیں قریبہ ، جلدی آنے والی ، معنی ہے قیامت ۔ یہ لفظ قامت کی تصویر اس طرح کھینچ رہا ہے کہ گویا وہ پہنچنے ہی والی ہے۔ انسانی سانس تیز ہوگا ، لوگ ہانپ رہے ہوں گے۔ اور کلیجے منہ کو آرہے ہوں گے اور لوگوں پر بہت بڑا دباؤ ہوگا لیکن یہ پریشان دل لوگ دباؤ کا مقابلہ کرنے کی سعی کریں گے۔ سانس کی تیزی کو روک رہے ہوں گے۔ دورپر قابو پانے کی سعی کریں گے ، خوف کو چھپائیں گے۔ اور اس برداشت کی وجہ سے ان پر مزید دباؤ ہوگا ، ان کے سینے پھٹ رہے ہوں گے۔ کوئی دوست نہ ہوگا جس کے سامنے سینہ کھول کر رکھ دیں اور وہ ہمدردی کرے ، کوئی سفارشی نہ ہوگا جو ان کے حق میں کوئی بات کرے۔ اس

قدر خوفناک اور کربناک مقام پر کوئی کیا بات کرسکتا ہے۔ ان کے راز اس دن کھلیں گے ، ان کی کوئی بات اللہ سے مخفی نہ ہوگی۔ یہاں تک کہ آنکھوں کے خائن کی کوئی بات بھی مخفی نہ ہوگی اور دلوں کے راز بھی مخفی نہ ہوں گے۔

یعلم خآئنة الاعین وما تخفی الصدور (40: 19) ” اللہ نگاہوں کی چوری تک سے واقف ہے ، اور وہ راز تک جانتا ہے جو سینوں میں چھپا رکھے ہیں “۔ خائن آنکھیں ہمیشہ اپنی خیانت کو چھپائے رکھتی ہیں۔ لیکن اللہ پر تو کوئی بات مخفی نہیں ہوتی ، نہ دلوں کا راز مخفی ہوتا ہے ، اللہ تو سب کچھ جانتا ہے۔ اس دن صرف اللہ ہی فیصلے کرے گا۔ یہ سچے فیصلے ہوں گے۔ لوگوں کو الٰہ بنارکھا ہے ، ان کا کوئی اختیار نہ ہوگا اور نہ وہ فیصلہ کرسکیں گے۔

واللہ یقضی۔۔۔۔ بشئ (40: 20) ” اور اللہ ٹھیک ٹھیک بےلاگ فیصلے کرے گا۔ رہے وہ جن کو اللہ کے سوا پکارتے ہیں وہ کسی چیز کا بھی کرنے والے نہیں ہیں “۔ اللہ حق کے فیصلے علم ومہارت سے کرتا ہے۔ وہ دیکھ سن کر فیصلے کرتا ہے۔ نہ کسی پر ظلم کرتا ہے اور نہ کوئی چیز بھولتا ہے۔

ان اللہ ھو السمیع البصیر (40: 20) ” بلاشبہ اللہ ہی سب کچھ دیکھنے اور سننے والا ہے