وَمَا
كُنْتُمْ
تَسْتَتِرُوْنَ
اَنْ
یَّشْهَدَ
عَلَیْكُمْ
سَمْعُكُمْ
وَلَاۤ
اَبْصَارُكُمْ
وَلَا
جُلُوْدُكُمْ
وَلٰكِنْ
ظَنَنْتُمْ
اَنَّ
اللّٰهَ
لَا
یَعْلَمُ
كَثِیْرًا
مِّمَّا
تَعْمَلُوْنَ
۟
۳

وما کنتم تستترون ۔۔۔۔۔۔ ولا جلودکم (41 : 22) ” تم دنیا میں جرائم کرتے وقت جب چھپتے تھے تو تمہیں یہ خیال نہ تھا کہ کبھی تمہارے اپنے کان ، تمہاری آنکھیں اور تمہارے جسم کی کھالیں تم پر گواہی دیں گی “۔ تمہارے تو تصور میں بھی نہ تھا کہ یہ اعضاء تمہارے خلاف بغاوت کردیں گے ۔ اور تمہاری طاقت میں بھی یہ بات نہ تھی کہ تم کسی بھی طرح اللہ سے چھپا سکو اگر چاہو بھی۔

ولکن ظننتم ان اللہ لا یعلم کثیرا مما تعملون (41 : 22) ” بلکہ تم نے تو یہ سمجھا تھا کہ تمہارے بہت سے اعمال کی اللہ کو بھی خبر نہیں ہے “۔ ناسمجھی نے تمہیں دھوکہ دے دیا۔ یہ نہایت ہی جاہلانہ اور بدکارانہ روش تھی جس نے تمہیں جہنم کے دھانے پر پہنچا دیا۔