فَخَرَجَ
عَلٰی
قَوْمِهٖ
فِیْ
زِیْنَتِهٖ ؕ
قَالَ
الَّذِیْنَ
یُرِیْدُوْنَ
الْحَیٰوةَ
الدُّنْیَا
یٰلَیْتَ
لَنَا
مِثْلَ
مَاۤ
اُوْتِیَ
قَارُوْنُ ۙ
اِنَّهٗ
لَذُوْ
حَظٍّ
عَظِیْمٍ
۟
۳

آیت 79 فَخَرَجَ عَلٰی قَوْمِہٖ فِیْ زِیْنَتِہٖ ط ”اپنی قوم پر رعب جمانے کے لیے وہ اپنے َ خدم و حشم کے ساتھ اپنی دولت اور آرائش و زیبائش کا اظہار کرتے ہوئے نکلا۔ چناچہ اس کی شان و شوکت کو دیکھ کر :قَالَ الَّذِیْنَ یُرِیْدُوْنَ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا یٰلَیْتَ لَنَا مِثْلَ مَآ اُوْتِیَ قَارُوْنُلا ”وہ لوگ جو دنیوی زندگی ہی کے طالب تھے ‘ اسے للچائی ہوئی نظروں سے دیکھ کر اندر ہی اندر اپنی محرومیوں پر پچھتاتے اور اس کی خوش نصیبی کی داد دیتے رہے کہ :اِنَّہٗ لَذُوْ حَظٍّ عَظِیْمٍ ”دنیا پرست اور ظاہر بین لوگوں کی نظر میں تو کسی شخص کی کامیابی اور خوش بختی کا معیار یہی ہے کہ اس کے پاس کس قدردولت ہے۔ یہ دولت اس نے کہاں سے حاصل کی ہے اور کیسے حاصل کی ہے اس سے انہیں کوئی سروکار نہیں ہوتا۔