شما در حال خواندن تفسیری برای گروه آیات 28:71 تا 28:73
قُلْ
اَرَءَیْتُمْ
اِنْ
جَعَلَ
اللّٰهُ
عَلَیْكُمُ
الَّیْلَ
سَرْمَدًا
اِلٰی
یَوْمِ
الْقِیٰمَةِ
مَنْ
اِلٰهٌ
غَیْرُ
اللّٰهِ
یَاْتِیْكُمْ
بِضِیَآءٍ ؕ
اَفَلَا
تَسْمَعُوْنَ
۟
قُلْ
اَرَءَیْتُمْ
اِنْ
جَعَلَ
اللّٰهُ
عَلَیْكُمُ
النَّهَارَ
سَرْمَدًا
اِلٰی
یَوْمِ
الْقِیٰمَةِ
مَنْ
اِلٰهٌ
غَیْرُ
اللّٰهِ
یَاْتِیْكُمْ
بِلَیْلٍ
تَسْكُنُوْنَ
فِیْهِ ؕ
اَفَلَا
تُبْصِرُوْنَ
۟
وَمِنْ
رَّحْمَتِهٖ
جَعَلَ
لَكُمُ
الَّیْلَ
وَالنَّهَارَ
لِتَسْكُنُوْا
فِیْهِ
وَلِتَبْتَغُوْا
مِنْ
فَضْلِهٖ
وَلَعَلَّكُمْ
تَشْكُرُوْنَ
۟
۳

جس زمین پر انسان آباد ہے اس کے بے شمار حیرت ناک پہلوؤں میں سے ایک حیرت ناک پہلو یہ ہے کہ وہ مسلسل سورج کے گرد گھوم رہی ہے۔ سورج کے گرد اس کی محوری گردش اس طرح ہوتی ہے کہ ہر چوبیس گھنٹے میں اس کا ایک چکر پورا ہوجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے اوپر بار بار رات اور دن آتے رہتے ہیں۔ اگر زمین کی یہ محوری گردش نہ ہوتو کرۂ زمین کے ایک حصہ میں مستقل رات ہوگی اور دوسرے حصہ میں مستقل دن۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ موجودہ پُرراحت زمین انسان کے لیے ایک ناقابلِ بیان عذاب خانہ بن جائے گی۔

خلا میں زمین کا اس طرح حددرجہ صحت کے ساتھ مسلسل گردش کرنا اتنا بڑا واقعہ ہے کہ اس واقعہ کو ظہور میں لانے کے لیے تمام جن وانس کی طاقتیں بھی ناکافی ہیں۔ قادر مطلق خدا کے سوا کوئی نہیں جو اتنے بڑے واقعہ کو ظہور میں لاسکے۔ ایسی حالت میں یہ کتنی بڑی گمراہی ہے کہ انسان اپنے خوف ومحبت کے جذبات کو ایک خدا کے سوا کسی اور کے ساتھ وابستہ کرے۔