وَاِذَا
النُّجُوْمُ
انْكَدَرَتْ
۟
٣

واذا ........................ انکدرت (2:81) ” اور جب تارے بکھر جائیں گے “۔ یعنی اس بندش کے نظام سے باہر نکل آئیں گے جو اس کائنات کے نظام میں موجود ہے اور جس نے سب کو باہم باندھا ہوا ہے۔ اور یہ کہ ان کی روشنی ختم ہوجائے گی اور وہ تاریک ہوجائیں گے۔ یہ اللہ ہی کو معلوم ہے کہ کن ستاروں کے ساتھ یہ حادثہ ہوگا۔ یہ تمام ستارے ہوں گے یا ستاروں کا ایک گروہ ہوگا جو ہمارے قریب ہے۔ مثلاً سورج کے قریبی ستاروں میں یہ عمل ہوگا یا ہماری کہکشاں میں یہ عمل ہوگا ، جس میں کروڑوں ستارے ہیں۔ یہ تمام ستاروں میں ہوگا جن کے مقامات ومدارات کا علم بھی اللہ کو ہے اور تعداد کا علم بھی اللہ کو ہے کیونکہ جہاں تک ہماری رصدگاہیں ہمارے مشاہدے کو پہنچاتی ہی ان سے آگے بھی بیشمار جہاں ہیں۔ ہمارا ایمان یہ ہے کہ ستارے بےنور ہوجائیں گے یا بکھر جائیں گے اور پوری حقیقت کا علم صرف اللہ کو ہے۔