فَخَسَفْنَا
بِهٖ
وَبِدَارِهِ
الْاَرْضَ ۫
فَمَا
كَانَ
لَهٗ
مِنْ
فِئَةٍ
یَّنْصُرُوْنَهٗ
مِنْ
دُوْنِ
اللّٰهِ ۗ
وَمَا
كَانَ
مِنَ
الْمُنْتَصِرِیْنَ
۟
٣

فخسفنا بہ وبدارہ ۔۔۔۔۔۔۔ وما کان من المنتصرین (81) ” “۔ نہایت ہی مختصر جملے میں ایک مختصر جھلکی کی صورت میں یہ انجام دکھایا گیا۔

فخسفنا بہ وبدارہ الارض (28: 81) ” آخر ہم نے اسے اور اس کے گھر کو زمین میں دھنسا دیا “۔ زمین اسے بھی نگل گئی اور اس کے محل کو بھی نگل گئی۔ جس زمین پر وہ اپنے آپ کو سربلند سمجھتا تھا۔ جس کے اوپر وہ لوگوں پر ظلم کرتا تھا ۔ اللہ نے اسے اسی کے اندر داخل کردیا۔ اور وہ ضعیف و ناتواں ہوگیا۔ نہ اس کی مدد کوئی دوسرا کرسکا اور نہ وہ اپنی جاہ و مال کے ساتھ اپنی کوئی مدد کرسکا۔

اس کے ساتھ ساتھ وہ فتنہ بھی دفن ہوا جس کے اوپر بعض لوگ فریفتہ ہو رہے تھے۔ غرض فیصلہ کن ذدنے ان کو اللہ کی قدرت کی طرف پھیر دیا اور غضب اور گمراہی کے پردے دور ہوگئے اور یہ آخری منظریوں رہا۔