You are reading a tafsir for the group of verses 83:32 to 83:34
وَاِذَا
رَاَوْهُمْ
قَالُوْۤا
اِنَّ
هٰۤؤُلَآءِ
لَضَآلُّوْنَ
۟ۙ
وَمَاۤ
اُرْسِلُوْا
عَلَیْهِمْ
حٰفِظِیْنَ
۟ؕ
فَالْیَوْمَ
الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا
مِنَ
الْكُفَّارِ
یَضْحَكُوْنَ
۟ۙ
3

آیت 32{ وَاِذَا رَاَوْہُمْ قَالُوْٓا اِنَّ ہٰٓؤُلَآئِ لَضَآلُّوْنَ۔ } ”اور جب وہ ان اہل ایمان کو دیکھتے تھے تو کہتے تھے کہ یقینا یہ بہکے ہوئے لوگ ہیں۔“ مخالفین کے ایسے تبصرے طنزیہ بھی ہوسکتے ہیں اور ان میں ہمدردی کا پہلو بھی ہوسکتا ہے۔ جیسے آج کل بھی ہمیں ایسے فقرے اکثر سننے کو مل جاتے ہیں کہ دیکھیں ! یہ اچھا بھلا ذہین نوجوان تھا۔ بورڈ ٹاپ کیا ‘ یونیورسٹی میں گولڈ میڈل لیا ‘ ملازمت بھی بہت اچھی ملی ‘ لیکن پھر اچانک خدا جانے اسے کیا ہوا کہ اس کا رجحان مذہب کی طرف ہوگیا ‘ اس کے بعد تو اس کی ترجیحات ہی بدل گئی ہیں ‘ اب اسے نہ اپنا خیال ہے اور نہ ملازمت کی فکر ‘ بس رات دن اس کے سر پر تبلیغ کی دھن سوار ہے۔ بےچارہ ‘ اچھا خاصا کیریئر تباہ کر کے بیٹھ گیا ہے۔