فِیْۤ
اَیِّ
صُوْرَةٍ
مَّا
شَآءَ
رَكَّبَكَ
۟ؕ
3

آیت 8{ فِیْٓ اَیِّ صُوْرَۃٍ مَّا شَآئَ رَکَّبَکَ۔ } ”پھر جس شکل میں اس نے چاہا تجھے ترکیب دے دیا۔“ اللہ تعالیٰ ہر انسان کی شکل اور اس کے مختلف اعضاء اپنی مرضی و مشیت کے مطابق بناتا ہے۔ ظاہر ہے اس معاملے میں کسی انسان کو کوئی اختیار نہیں۔ اس موضوع کی مناسبت سے مجھے حضرت حسان بن ثابت رض کے نعتیہ اشعار یاد آگئے ہیں۔ آپ رض حضور ﷺ کی شان میں فرماتے ہیں :وَاَحْسَنُ مِنْکَ لَمْ تَرَ قَطُّ عَیْنِیْوَاَجْمَلُ مِنْکَ لَمْ تَلِدِ النِّسَائُخُلِقْتَ مُبَرَّئً ‘ ا مِنْ کُلِّ عَیْبٍکَاَنَّکَ قَدْ خُلِقْتَ کَمَا تَشَائُ”آپ ﷺ سے زیادہ حسین میری آنکھ نے کبھی نہیں دیکھا اور آپ ﷺ سے بڑھ کر جمیل عورتوں نے جنا ہی نہیں۔ آپ ﷺ ہر عیب اور نقص سے مبراپیدا ہوئے ہیں۔ گویا آپ ﷺ اس طرح پیدا ہوئے ہیں جس طرح آپ ﷺ نے خود چاہا۔“