یوم لا ................ شیئا (19:82) ” یہ وہ دن ہے جس میں کسی نفس کے لئے کچھ کرنا کسی کے بس میں نہ ہوگا “۔ یعنی انسان مکمل طور پر عاجز ، لاچار اور بےبس ہوں گے۔ ہر شخص کو اپنی پڑی ہوئی ہوگی، وہ سب سے کٹ چکا ہوگا ، کوئی دوست و یار یاد نہ ہوگا۔
والامر ................ للہ (19:82) ” فیصلہ اس دن صرف اللہ کے اختیار میں ہوگا “۔ یہ صرف اللہ کی منفرد ذات ہوگی اور دنیا وآخرت کے فیصلے اسی کے اختیار میں ہوتے ہیں ، لیکن اس دن یہ حقیقت عیاں ہوجائے گی۔ اگرچہ دنیا میں بعض لوگ اس حقیقت کے تصور سے غافل ہوتے ہیں اور غرے میں ہوتے ہی۔ لیکن قیامت میں یہ امر پوشیدہ نہ رہے گا۔ ہر کسی پر عیاں ہوگا۔ غافل ، متکبر اور برخود غلط سب ہی اسے دیکھ لیں گے۔
یہ سورت کا خوفناک اختتام ہے اور یہ اختتام سورت کے آغاز کے خوفناک انقلابات کائنات کے ساتھ مل کر ، انسانی سوچ ، انسانی احساسات کو گھیر لیتا ہے۔ یہ دونوں خوف اور ہلامارنے والے حالات انسان کو دہشت زدہ کردیتے ہیں۔ ان دونوں ہولناک حالات یعنی آغاز و انجام کے درمیان ایک پر محبت ، ہمدردانہ ملامت ہے جس سے ایک خاص انسان پانی پانی ہوجاتا ہے۔ یہ ہے سورت کا خاتمہ۔