You are reading a tafsir for the group of verses 81:29 to 82:4
وَمَا
تَشَآءُوْنَ
اِلَّاۤ
اَنْ
یَّشَآءَ
اللّٰهُ
رَبُّ
الْعٰلَمِیْنَ
۟۠
اِذَا
السَّمَآءُ
انْفَطَرَتْ
۟ۙ
وَاِذَا
الْكَوَاكِبُ
انْتَثَرَتْ
۟ۙ
وَاِذَا
الْبِحَارُ
فُجِّرَتْ
۟ۙ
وَاِذَا
الْقُبُوْرُ
بُعْثِرَتْ
۟ۙ
3

آیت 29 { وَمَا تَشَآئُ وْنَ اِلَّآ اَنْ یَّشَآئَ اللّٰہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ۔ } ”اور تمہارے چاہے بھی کچھ نہیں ہوسکتا جب تک کہ اللہ نہ چاہے جو تمام جہانوں کا ربّ ہے۔“ یہ مضمون قرآن میں بہت تکرار کے ساتھ آیا ہے ‘ یعنی کسی انسان کو ہدایت تبھی ملے گی جب وہ خود بھی اس کے لیے ارادہ کرے اور پھر اللہ بھی اسے ہدایت دینا چاہے۔ ظاہر ہے ہر کام اللہ ہی کے اذن اور اسی کی توفیق سے ہوتا ہے۔ لیکن ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کی توفیق کے ساتھ انسان کی اپنی خواہش اور طلب کا شامل ہونا بہت ضروری ہے ‘ کیونکہ اللہ تعالیٰ زبردستی کسی پر ہدایت مسلط نہیں کرتا۔ اگر ایسا ہو تو پھر سزا اور جزا کا سارا فلسفہ ہی غلط ہوجاتا ہے۔