وَمَا
صَاحِبُكُمْ
بِمَجْنُوْنٍ
۟ۚ
3

آیت 22{ وَمَا صَاحِبُـکُمْ بِمَجْنُوْنٍ۔ } ”اور تمہارے یہ ساتھی محمد ﷺ کوئی مجنون نہیں ہیں۔“ زیر مطالعہ آیات سورة النجم کی ابتدائی آیات کے ساتھ خصوصی مناسبت اور مشابہت رکھتی ہیں۔ وہاں بھی اس مضمون کا آغاز ستارے کی قسم وَالنَّجْم سے ہوا ہے اور یہاں بھی اس موضوع پر بات شروع کرنے سے پہلے آیات 15 اور 16 میں ستاروں کی قسمیں کھائی گئی ہیں۔ وہاں صَاحِبُکُمْ سے بات شروع ہو کر حضرت جبرائیل علیہ السلام کے ذکر تک آئی ہے ‘ جبکہ یہاں حضرت جبرائیل علیہ السلام کا ذکر پہلے اور صَاحِبُکُمْ کا بیان بعد میں آیا ہے۔ وہاں حضرت جبرائیل علیہ السلام کا ذکر شَدِیْدُ الْقُوٰی کے لقب سے ہوا ہے جبکہ یہاں ان علیہ السلام کی شان میں ذِیْ قُوَّۃٍ کے الفاظ آئے ہیں۔