You are reading a tafsir for the group of verses 29:61 to 29:63
وَلَىِٕنْ
سَاَلْتَهُمْ
مَّنْ
خَلَقَ
السَّمٰوٰتِ
وَالْاَرْضَ
وَسَخَّرَ
الشَّمْسَ
وَالْقَمَرَ
لَیَقُوْلُنَّ
اللّٰهُ ۚ
فَاَنّٰی
یُؤْفَكُوْنَ
۟
اَللّٰهُ
یَبْسُطُ
الرِّزْقَ
لِمَنْ
یَّشَآءُ
مِنْ
عِبَادِهٖ
وَیَقْدِرُ
لَهٗ ؕ
اِنَّ
اللّٰهَ
بِكُلِّ
شَیْءٍ
عَلِیْمٌ
۟
وَلَىِٕنْ
سَاَلْتَهُمْ
مَّنْ
نَّزَّلَ
مِنَ
السَّمَآءِ
مَآءً
فَاَحْیَا
بِهِ
الْاَرْضَ
مِنْ
بَعْدِ
مَوْتِهَا
لَیَقُوْلُنَّ
اللّٰهُ ؕ
قُلِ
الْحَمْدُ
لِلّٰهِ ؕ
بَلْ
اَكْثَرُهُمْ
لَا
یَعْقِلُوْنَ
۟۠
3

زمین و آسمان کو پیدا کرنا اتنا بڑا واقعہ ہے کہ ایک قادر مطلق خدا ہی اس کو انجام دے سکتا ہے۔ سورج اور چاند کی گردش، بارش کا برسنا اور زمین سے نباتات کا ا گنا یہ سب اس سے زیادہ بڑے واقعات ہیں کہ کوئی غیر خدا ان کو وجود میں لاسکے۔

جو لوگ کسی نوعیت کے شرک میں مبتلا ہیں وہ بھی اپنی مفروضہ ہستیوں کے بارے میں یہ عقیدہ نہیں رکھتے کہ وہ ان عظیم واقعات کو ظہور میں لائے ہیں۔ اس کے باوجود بہت سے لوگ خدا کے سوا دوسروں کی اس امید میں پرستش کرتے ہیں کہ وہ ان کا رزق بڑھا دیں گے۔ حالاں کہ جب ہر قسم کے اعلیٰ اختیارات صرف خدا کو حاصل ہیں تو دوسرا کون ہے جو رزق کی تقسیم میں اثر انداز ہوسکے۔