آدمی کے مومن ومسلم ہونے کا فیصلہ معمول کے حالات میں کيے جانے والے عمل پر نہیں ہوتا۔ بلکہ اس عمل پر ہوتاہے جو آدمی غیر معمولی حالات میں کرتاہے۔ یہ غیر معمولی حالات وہ غیر معمولی مواقع ہیں جب کہ یہ کھل جاتاہے کہ آدمی حقیقت میں وہ ہے یا نہیں جس کا دعویٰ وہ اپنے ظاہری عمل سے کررہا ہے۔ جو لوگ غیرمعمولی حالات میں ایمان واسلام پر قائم رہنے کا ثبوت دیں وہی خدا کے نزدیک حقیقی معنوں میں مومن ومسلم قرار پاتے ہیں۔
جانچ میں پورا اترنا، بالفاظ دیگر، قربانی کی سطح پر ایمان واسلام والا بننا ہے۔ یعنی جب عام لوگ انکار کردیتے ہیں اس وقت تصدیق کرنا۔ جب لوگ شک کرتے ہیں اس وقت یقین کرلینا۔ جب اپنی اَنا کو کچلنے کی قیمت پر مومن بننا ہو اس وقت مومن بن جانا۔ جب نہ مان کر کچھ بگڑنے والا نہ ہو اس وقت مان لینا۔ جب ہاتھ روکنے کے تقاضے ہوں اس وقت خرچ کرنا۔ جب فرار کے حالات ہوں اس وقت جمنے کا ثبوت دینا۔ جب اپنے آپ کو بچانے کا وقت ہو اس وقت اپنے آپ کو حوالے کردینا۔ جب سرکشی کا موقع ہو اس وقت سرتسلیم خم کردینا۔ جب سب کچھ لٹا کر ساتھ دینا ہو اس وقت ساتھ دینا۔ ایسے غیر معمولی مواقع پر اندر والا انسان باہر آجاتاہے۔ اس کے بعد کسی کے ليے یہ موقع نہیں رہتا کہ وہ فرضی الفاظ بول کر اپنے کو وہ ظاہر کرے جو کہ حقیقت میں وہ نہیں ہے۔