You are reading a tafsir for the group of verses 29:19 to 29:23
اَوَلَمْ
یَرَوْا
كَیْفَ
یُبْدِئُ
اللّٰهُ
الْخَلْقَ
ثُمَّ
یُعِیْدُهٗ ؕ
اِنَّ
ذٰلِكَ
عَلَی
اللّٰهِ
یَسِیْرٌ
۟
قُلْ
سِیْرُوْا
فِی
الْاَرْضِ
فَانْظُرُوْا
كَیْفَ
بَدَاَ
الْخَلْقَ
ثُمَّ
اللّٰهُ
یُنْشِئُ
النَّشْاَةَ
الْاٰخِرَةَ ؕ
اِنَّ
اللّٰهَ
عَلٰى
كُلِّ
شَیْءٍ
قَدِیْرٌ
۟ۚ
یُعَذِّبُ
مَنْ
یَّشَآءُ
وَیَرْحَمُ
مَنْ
یَّشَآءُ ۚ
وَاِلَیْهِ
تُقْلَبُوْنَ
۟
وَمَاۤ
اَنْتُمْ
بِمُعْجِزِیْنَ
فِی
الْاَرْضِ
وَلَا
فِی
السَّمَآءِ ؗ
وَمَا
لَكُمْ
مِّنْ
دُوْنِ
اللّٰهِ
مِنْ
وَّلِیٍّ
وَّلَا
نَصِیْرٍ
۟۠
وَالَّذِیْنَ
كَفَرُوْا
بِاٰیٰتِ
اللّٰهِ
وَلِقَآىِٕهٖۤ
اُولٰٓىِٕكَ
یَىِٕسُوْا
مِنْ
رَّحْمَتِیْ
وَاُولٰٓىِٕكَ
لَهُمْ
عَذَابٌ
اَلِیْمٌ
۟
3

انسان نہیں تھا، اس کے بعد وہ ہو جاتا ہے۔ پھر جو تخلیق ایک بار ممکن ہو وہ دوسری بار کیوں ممکن نہ ہوگی۔ شاہ عبد القادر دہلوی نے اس موقع پر یہ بامعنی نوٹ لکھا ہے ’’شروع تو دیکھتے ہو، دُہرانا اسی سے سمجھ لو‘‘۔

ہر آدمی اپنی ذات میں تخلیقِ اول کی ایک مثال ہے۔ اگر آدمی کو مزید مثالیں درکار ہیں تو وہ خدا کی وسیع دنیا میں مطالعہ اور مشاہدہ کرے۔ وہ دیکھے گا کہ پوری دنیا اسی واقعہ کا زندہ نمونہ ہے۔ خدا نے اپنی دنیا میں یہ نمونے اس ليے قائم کيے کہ انسان تخلیقِ ثانی کے معاملے کو سمجھے اور پھر وہ عمل کرے جو اگلے مرحلۂ حیات میں اس کے کام آنے والا ہو۔