مَنْ
جَآءَ
بِالْحَسَنَةِ
فَلَهٗ
خَیْرٌ
مِّنْهَا ۚ
وَمَنْ
جَآءَ
بِالسَّیِّئَةِ
فَلَا
یُجْزَی
الَّذِیْنَ
عَمِلُوا
السَّیِّاٰتِ
اِلَّا
مَا
كَانُوْا
یَعْمَلُوْنَ
۟
3

آیت 84 مَنْ جَآء بالْحَسَنَۃِ فَلَہٗ خَیْرٌ مِّنْہَا ج ”سورۃ النمل کی آیت 89 میں بھی یہ مضمون بالکل ان ہی الفاظ میں بیان ہوا ہے۔وَمَنْ جَآء بالسَّیِّءَۃِ فَلَا یُجْزَی الَّذِیْنَ عَمِلُوا السَّیِّاٰتِ اِلَّا مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ ”مطلب یہ کہ برائی کی سزا برائی کے عین مطابق دی جائے گی ‘ اس میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ لیکن نیکوکاروں کے لیے ان کی نیکیوں میں اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے دس گنا سے سات سو گنا تک اضافہ کردیا جائے گا ‘ بلکہ غور کیا جائے تو ”خَیْرٌ مِّنْہَا“ کی کوئی حد اور انتہا مقرر نہیں۔ جیسا کہ سورة البقرۃ میں ارشاد ہوا ہے : وَاللّٰہُ یُضٰعِفُ لِمَنْ یَّشَآءُط وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ ”اور اللہ جس کے لیے جتنا چاہے گا بڑھا دے گا۔ اور اللہ بہت وسعت والا خوب جاننے والا ہے“۔ بہر حال ”خَیْرٌ مِّنْہَا“ کے الفاظ میں سب سے نچلی سطح پر بھی یہ بشارت موجود ہے کہ تم جیسی بھی کوئی نیکی کر کے لے جاؤ گے وہاں اس کا اجر اس سے بہتر ہی ملے گا۔