ان آیات میں دو اسرائیلی پیغمبروں کا ذکر ہے۔ ایک حضرت داؤد اور دوسرے ان کے صاحب زادہ حضرت سلیمان — ان کو اللہ تعالیٰ نے انسانی معاملات کا صحیح فیصلہ کرنے کی صلاحیت دی۔ حضرت داؤد اللہ کی تسبیح اتنے اعلیٰ طریقہ پر کرتے تھے کہ پہاڑ اور چڑیاں بھی ان کی ہم نوا ہوجاتیں۔ اس طرح اللہ نے انھیں بتایا کہ لوہے کا استعمال کس طرح کیا جائے۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ خداکے پیغمبروں ہی نے انسان کو بتایا کہ وہ اپنے رب کی تسبیح وعبادت کس طرح کرے۔ مگر ان آیات سے معلوم ہوتاہے کہ دوسری ضروری چیزیں بھی انسان کو صحیح طورپر پیغمبروں ہی کے ذریعہ معلوم ہوئیں۔ مثلاً عدلِ اجتماعی کا اصول اور معدنیات کا استعمال بھی پیغمبروں ہی کے ذریعہ انسانوں کے علم میںآیا۔ زندگی سے متعلق ہر ضروری چیز کا ابتدائی علم غالباً پیغمبروں ہی کے ذریعہ انسان کو دیاگیا ہے۔