ولوطا۔۔۔۔۔۔۔۔ انہ من الصلحین (47 : 57) ” ‘۔
حضرت لوط (علیہ السلام) کا قصہ اس سے پہلے مفصل گزرچکا ہے۔ یہاں اس کی طرف بالکل مجمل اشارہ ہوا ہے۔ عراق سے شام تک حضرت ابراہیم (علیہ السلام) اور حضرت لوط (علیہ السلام) دونوں ایک ساتھ آئے۔ انہوں نے سدوم شہر میں رہائش اختیار کی۔ اہل سدوم خلاف فطرت فعل کا ارتکاب کرتے تھے ۔ مرد مردوں کے ساتھ اعلانیہ جنسی تعلقات قائم کرتے تھے اور اس میں کوئی ہرج نہ سمجھتے تھے۔ چناچہ یہ گائوں پوری آبادی سمیت ہلاک کردیا گیا۔
انھم کانوا قوم سوء فسقین (12 : 47) ” درحقیقت یہ بہت ہی بری فاسق قوم تھی “۔ لوط (علیہ السلام) اور آپ کی پوری فیملی ماسوائے ان کی بیوی کے ‘ بچا لئے گئے۔
وادخلنہ فی رحمتنا انہ من الصلحین (12 : 57) ” اور اسے ہم نے اپنی رحمت میں داخل کیا۔ وہ صالح لوگوں میں سے تھا۔ اللہ کی رحمت وہ خوشگوار پناہ گاہ جس میں اللہ اسی شخص کو داخل کرتا ہے جسے وہ خصوصی طور پر چاہتا ہے۔ جو داخل ہوا وہ عیش و عشرت اور رحم وکرم میں داخل ہوا۔