You are reading a tafsir for the group of verses 21:72 to 21:73
وَوَهَبْنَا
لَهٗۤ
اِسْحٰقَ ؕ
وَیَعْقُوْبَ
نَافِلَةً ؕ
وَكُلًّا
جَعَلْنَا
صٰلِحِیْنَ
۟
وَجَعَلْنٰهُمْ
اَىِٕمَّةً
یَّهْدُوْنَ
بِاَمْرِنَا
وَاَوْحَیْنَاۤ
اِلَیْهِمْ
فِعْلَ
الْخَیْرٰتِ
وَاِقَامَ
الصَّلٰوةِ
وَاِیْتَآءَ
الزَّكٰوةِ ۚ
وَكَانُوْا
لَنَا
عٰبِدِیْنَ
۟ۚۙ
3

ووھبنا لہ۔۔۔۔۔۔۔۔ عبدین (27 : 37) ”

حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے وطن ‘ اہل وطن اور قوم کو چھوڑا تو اللہ تعالیٰ نے انہیں ارض مبارکہ بطور وطن عنایت فرمائی ‘ جو ان کے وطن سے زیادہ بہتر تھی ‘ اور ان کو حضرت اسحاق جیسا بیٹا اور حضرت یعقوب جیسا پوتا دیا جو بہترین ہل و عیال ثابت ہوئے۔ اور پھر ان کی اولاد سے ایک نسل کثرت سے بڑھی کہ وہ دنیا میں ایک مستقل امت بن گئی تو یہ قومچھوڑنے کا صلہ تھا اور پھر آپ کی نسل میں بڑے بڑے ائمہ پیدا ہوئے جو اللہ کے حکم سے لوگوں کو ہدایت دیتے تھے اور اللہ نے ان کی طرف وحی کی کہ وہ بھلائی کے مختلف کام کریں۔ نماز قائم کریں ‘ زکوۃ دیں اور اللہ کی اطاعت اور بندگی کریں۔ چناچہ اللہ نے ان کو اس کا بہترین معاوضہ دیا اور اس کے ساتھ بہترین انعام دیا۔ ان کا خاتمہ بھی بہت اچھا ہوا کہ اللہ نے ان کو آزمایا اور انہوں نے صبر کیا اور اللہ نے ان کو صبر جمیل کا اجر دیا۔