وَنَجَّیْنٰهُ
وَلُوْطًا
اِلَی
الْاَرْضِ
الَّتِیْ
بٰرَكْنَا
فِیْهَا
لِلْعٰلَمِیْنَ
۟
3

ونجینہ۔۔۔۔۔۔۔ فیھا للعلمین (17) ” ‘۔

یہ شام کی سرزمین ہے جس کی طرف آپ اور آپ کے بھتیجے لوط نے ہجرت کی۔ چناچہ یہ سرزمین ایک عرصے تک وحی کے نزول کا علاقہ بنی رہی۔ اور حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی نسل کے کئی رسول اس علاقے میں مبعوث ہوتے رہے۔ اس علاقے میں ارض مقدسہ اور مسلمانوں کا دو سرا حرم ہے۔ اور یہی علاقہ ہے جو سرسبز و شاداب علاقہ ہے اور اس میں بڑی برکات ہیں یعنی اس علاقے میں روحانی اور مادی برکات نسلاً بعد نسل موجودر ہیں۔