You are reading a tafsir for the group of verses 21:64 to 21:67
فَرَجَعُوْۤا
اِلٰۤی
اَنْفُسِهِمْ
فَقَالُوْۤا
اِنَّكُمْ
اَنْتُمُ
الظّٰلِمُوْنَ
۟ۙ
ثُمَّ
نُكِسُوْا
عَلٰی
رُءُوْسِهِمْ ۚ
لَقَدْ
عَلِمْتَ
مَا
هٰۤؤُلَآءِ
یَنْطِقُوْنَ
۟
قَالَ
اَفَتَعْبُدُوْنَ
مِنْ
دُوْنِ
اللّٰهِ
مَا
لَا
یَنْفَعُكُمْ
شَیْـًٔا
وَّلَا
یَضُرُّكُمْ
۟ؕ
اُفٍّ
لَّكُمْ
وَلِمَا
تَعْبُدُوْنَ
مِنْ
دُوْنِ
اللّٰهِ ؕ
اَفَلَا
تَعْقِلُوْنَ
۟
3

حضرت ابراہیم کے ان جوابات پر وہ لوگ آپ کو گستاخ ٹھہرا کر بگڑ سکتے تھے۔ جیسا کہ ان مواقع پر عام طور ہوتا ہے۔ تاہم بت پرستی کے باوجود ان میں ابھی زندگی موجود تھی۔ چنانچہ انھوں نے آپ کے جواب کے استدلالی وزن کو محسوس کیا۔ اور شرمندہ ہو کر اپنے برسرناحق ہونے کا اعتراف کیا۔ بعد کو اگر عصبیت کے جذبات نہ ابھر آتے تو یہ تجربہ انھیں ایمان تک پہنچانے کے لیے کافی ہوجاتا۔