قَالَ
بَلْ
فَعَلَهٗ ۖۗ
كَبِیْرُهُمْ
هٰذَا
فَسْـَٔلُوْهُمْ
اِنْ
كَانُوْا
یَنْطِقُوْنَ
۟
3

آیت 63 قَالَ بَلْ فَعَلَہٗق کَبِیْرُہُمْ ہٰذَا فَسْءَلُوْہُمْ اِنْ کَانُوْا یَنْطِقُوْنَ ”یہ جھوٹ نہیں بلکہ ”توریہ“ کا ایک انداز ہے۔ یعنی حضرت ابراہیم علیہ السلام یہ نہیں سمجھتے تھے کہ میری اس بات کو وہ لوگ سچ سمجھ لیں گے اور وہ لوگ بھی خوب سمجھ رہے تھے کہ ان سے ایسے کیوں کہا جا رہا ہے۔ بہر حال آپ علیہ السلام کا مقصد انہیں اپنے گریبانوں میں جھانکنے اور سوچنے پر مجبور کرنا تھا۔