وَتَاللّٰهِ
لَاَكِیْدَنَّ
اَصْنَامَكُمْ
بَعْدَ
اَنْ
تُوَلُّوْا
مُدْبِرِیْنَ
۟
3

آیت 57 وَتَاللّٰہِ لَاَکِیْدَنَّ اَصْنَامَکُمْ بَعْدَ اَنْ تُوَلُّوْا مُدْبِرِیْنَ ”جیسے ہندوؤں کے ہاں جنم اشٹمی کا میلہ ہوتا ہے ایسے ہی ان لوگوں کا بھی کوئی تہوار تھا جس میں وہ سب کسی کھلے میدان میں جا کر پوجا پاٹ کرتے تھے۔ جب وہ دن آیا تو ان کے چھوٹے بڑے ‘ مرد عورتیں سب مقررہ مقام پر چلے گئے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام ان کے ساتھ نہیں گئے : فَقَالَ اِنِّیْ سَقِیْمٌ الصّٰفٰت ”انہوں علیہ السلام نے کہا کہ میری طبیعت نا ساز ہے“۔ میں تمہارے ساتھ نہیں جاسکتا۔ چناچہ جب شہر خالی ہوگیا تو آپ علیہ السلام ایک تیشہ ہاتھ میں لے کر ان کے بت خانے میں گھس گئے :