اَلَمْ
یَاْتِكُمْ
نَبَؤُا
الَّذِیْنَ
مِنْ
قَبْلِكُمْ
قَوْمِ
نُوْحٍ
وَّعَادٍ
وَّثَمُوْدَ ۛؕ۬
وَالَّذِیْنَ
مِنْ
بَعْدِهِمْ ۛؕ
لَا
یَعْلَمُهُمْ
اِلَّا
اللّٰهُ ؕ
جَآءَتْهُمْ
رُسُلُهُمْ
بِالْبَیِّنٰتِ
فَرَدُّوْۤا
اَیْدِیَهُمْ
فِیْۤ
اَفْوَاهِهِمْ
وَقَالُوْۤا
اِنَّا
كَفَرْنَا
بِمَاۤ
اُرْسِلْتُمْ
بِهٖ
وَاِنَّا
لَفِیْ
شَكٍّ
مِّمَّا
تَدْعُوْنَنَاۤ
اِلَیْهِ
مُرِیْبٍ
۟
3

وَقَالُوْٓا اِنَّا كَفَرْنَا بِمَآ اُرْسِلْتُمْ بِهٖ وَاِنَّا لَفِيْ شَكٍّ مِّمَّا تَدْعُوْنَنَآ اِلَيْهِ مُرِيْبٍ یہاں تمام رسولوں کو ایک جماعت فرض کر کے ان کا ذکر اکٹھے کیا جا رہا ہے کیونکہ سب نے اپنی اپنی قوم کو ایک جیسی دعوت دی اور اس دعوت کے جواب میں سب رسولوں کی قوموں کا رد عمل بھی تقریباً ایک جیسا تھا۔ ان سب اقوام نے اپنے رسولوں کی دعوت کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تو ان باتوں کے متعلق بہت سے شکوک و شبہات لاحق ہیں جن کی وجہ سے ہم سخت الجھن میں پڑگئے ہیں۔