اَللّٰهُ
الَّذِیْ
رَفَعَ
السَّمٰوٰتِ
بِغَیْرِ
عَمَدٍ
تَرَوْنَهَا
ثُمَّ
اسْتَوٰی
عَلَی
الْعَرْشِ
وَسَخَّرَ
الشَّمْسَ
وَالْقَمَرَ ؕ
كُلٌّ
یَّجْرِیْ
لِاَجَلٍ
مُّسَمًّی ؕ
یُدَبِّرُ
الْاَمْرَ
یُفَصِّلُ
الْاٰیٰتِ
لَعَلَّكُمْ
بِلِقَآءِ
رَبِّكُمْ
تُوْقِنُوْنَ
۟
3

آیت 2 اَللّٰهُ الَّذِيْ رَفَعَ السَّمٰوٰتِ بِغَيْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَهَااس کائنات کے اندر جو بلندیاں ہیں انہیں ستونوں یا کسی طبعی سہارے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے باہمی کشش کا ایک عظیم الشان نظام وضع کیا گیا ہے جس کے تحت تمام کہکشائیں ستارے اور سیارے اپنے اپنے مقام پر رہ کر اپنے اپنے مدار میں گھوم رہے ہیں۔كُلٌّ يَّجْرِيْ لِاَجَلٍ مُّسَمًّىیعنی اس کائنات کی ہرچیز متحرک ہے چل رہی ہے یہاں پر سکون اور قیام کا کوئی تصور نہیں۔ دوسرا اہم نکتہ جو یہاں بیان ہوا وہ یہ ہے کہ اس کائنات کی ہر شے کی عمریا مہلت مقرر ہے۔ ہر ستارے ہر سیارے ہر نظام شمسی اور ہر کہکشاں کی مہلت زندگی مقرر و معینّ ہے۔